حضرت خالد بن عرفطہ العزری رضی اللہ تعالی عنہ

 حضرت خالد بن عرفطہ العزری رضی اللہ تعالی عنہ


 : تعارف 

حضرت خالد الفتح کے بیٹے اور بنو زہرہ قبیلے کے حلیف تھے ۔ فتح مکہ سے پہلے اسلام قبول کیا ، رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں بھی رہے اور اور ان سے روایت بھی ۔علامہ ابن حزم کی تحقیق کے مطابق رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے چار احادیث روایت کیں ہیں ۔

 : غزوات میں شمولیت

قادسیہ کے مشہور جنگ میں پہلی بار ان کا نام سامنے آیا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس سے پہلے کے معرکوں میں میں بھی انہوں نے خوب بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا ، قافیہ میں حضرت سعد رضی اللہ تعالی عنہ بیمار ہونے کی وجہ سے حرکت سے معذور تھے ،اس لیے انہوں نے حضرت خالد کو اپنا نائب مقرر کیا تھا ، حضرت سعد رضی اللہ تعالی عنہ کے پرانے مکان کی چھت پر بیٹھ کر فوجوں کو لڑا رہے تھے ۔ حضرت خالد  رضی اللہ تعالی عنہ کو نیچے کھڑا کر دیا تھا اور خود پرچوں پر حکم لکھ لکھ کر اور گولیاں بنا بنا کر نیچے پھینکتے جاتے تھے ، نیز وہ اُنہیں تازہ ترین حالات سے بھی باخبر کردیتے تھے ، اور حضرت خالد رضی اللہ تعالی عنہ کی ہدایات کے مطابق فوج کو احکام پہنچاتے اور ساتھ ہی لڑتے بھی جاتے تھے ، نیز وہ انہیں تازہ ترین حالات سے بھی باخبر کر دیتے تھے ، قادسیہ کی فتح کے بعد حضرت سعد رضی اللہ تعالی عنہ نے انہیں قادسیہ کے مقتولین اور شہداء کی تقریب پر مامور فرمایا ، اس کے بعد انہیں آگے بڑھنے کا حکم ملا آگے بڑھ کر ساباط کسریٰ پر قبضہ کرلیں ، مدائن کی فتح کے بعد وہ حضرت سعد رضی اللہ تعالی عنہ کے ساتھ ہی رہے ، اور جب حضرت سعد رضی اللہ تعالی عنہ کوفہ کے لیے روانہ ہوئے تو حضرت خالد رضی اللہ تعالی عنہ ان کے ہمراہ تھے ۔ حضرت خالد رضی اللہ تعالی عنہ نے کوفہ میں قیام کیا اور وہیں اپنے لیے ایک مکان بھی بنوایا ، حضرت سعد کے مشیروں اور انتہائی غریب لوگوں میں سے تھے جو مسلمانوں کے باہمی اختلاف اور مخالفت سے کوسوں دور اور انہیں ایک دیکھنے کے انتہائی متمنی تھے ۔ حضرت خالد  رضی اللہ تعالی عنہ  عقیدے کے مالک اور انتہائی مستقل مزاج تھے ۔ وہ ایک بڑے دلیر ، نڈر ، بہادر مجاہد تھے وہ ایک بہترین قائد بھی تھے ، ان میں تمام قائدانہ صفات پائی جاتی تھی وہ اپنے ماتحتوں کے ساتھ بہت ہی عمدہ سلوک کیا کرتے تھے ، اور وہ بھی ان پر جان چھٹرکتے تھے  ۔ آپ کوفہ میں رہتے  تھے ، اور با اختلاف روایت 60ھ یا 61ھ میں آپ نے وفات پائی ۔ 

Raja Arslan

0 thoughts on “حضرت خالد بن عرفطہ العزری رضی اللہ تعالی عنہ”

Leave a Comment