نامور جرنیل حضرت خالد بن ولید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
نامور جرنیل اور صحابی حضرت خالد بن ولید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ 583 میں پیدا ہوئے ۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے والد کا نام ولید اور آپکی والدہ کا نام لبابتہ الصغری تھا ۔ آپکے بہن بھائیوں کی تعداد 7 تھی ۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی کنیت ” ابو سلیمان ” تھی ۔ آپ کے بھائی ہشام ابن ولید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ، آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے مسلمان ہونے سے پہلے ہے اسلام قبول کر چکے تھے ۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے والد بہت امیر تھے اور مکہ سے طائف تک ان کے ان گنت باغات تھے ۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے والد مسلمانوں کے بہت سخت دشمن تھے اور جنگ اُحد اور جنگ خندق میں اُنہوں نے مسلمانوں کے خلاف جنگ میں حصہ لیا ۔ حضرت خالد بن ولید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے 8 ہجری میں اسلام قبول کیا ۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کو سب سے پہلے طلیحہ کی سرکوبی کے لیے بھیجا گیا ۔ جس نے حجتہ الوداع کے بعد حضور پاک ﷺ کو بیمار پاکر اپنی نبوت کا دعویٰ کر دیا تھا ۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے بحثیت سپہ سالار بے شمار جنگوں میں حصہ لیا ۔ خاص طور پر جنگ موتہ اور جنگ طائف کی جنگوں میں دشمنوں کو شکست دی ۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے تقریبآ تمام اسلامی جنگوں میں شرکت کی ، اور ہر جنگ میں کامیاب رہے ۔ حضور پاک ﷺ نے آپکو ” سیف اللہ ” یعنی اللہ کی تلوار کا لقب عطا فرمایا ۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے بہت سے شادیاں کیں ، جن سے کثیر اولاد ہوئی ۔ لیکن کچھ بیٹے مختلف جنگوں میں شہید ہوگئے ۔ جب کہ کچھ بیٹے اور پوتے شام میں طاعون کی بیماری پھیلنے سے فوت ہوگئے ۔ آپ کی شہادت کی آرزو پوری نہ ہوئی ۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے 21 ہجری میں وفات پائی ۔
Raja Arslan